Garor ka sir nicha
غرور کا سر نیچا -
علی اور عمربہت اچھے دوست تھے ۔ وہ دونوں اکٹھے سکو جاتے ا ور اکھٹے کھیلتے تھے۔ وہ سکول کا کام بھی ایک ساتھ کرتے تھے ۔ علی کے ہمیشہ عمر سے امتحان میں زیادہ نمبر آتے تھے
علی اور عمربہت اچھے دوست تھے ۔ وہ دونوں اکٹھے سکول جاتے ا ور اکھٹے کھیلتے تھے۔ وہ سکول کا کام بھی ایک ساتھ کرتے تھے ۔ علی کے ہمیشہ عمر سے امتحان میں زیادہ نمبر آتے تھے اور ہمیشہ کی طرح اس بار بھی علی کے عمر سے زیادہ نمبر آئے۔ علی اس بات پر بہت خوش ہوا اور وہ تھوڑا مغرور ہوگیا ۔ عمر جب علی کو سکول کا ہوم ورک کرنے کے لئے بلاتا تو علی آنے سے انکار کر دیتا۔
وہ سمجھنے لگا کہ وہ بہت ذہین ہے وہ ہمیشہ عمر سے زیادہ نمبر لاتا ہے اور وہ اب نہیں بھی پڑھائی کرے گا تو اس کے نمبر آجائیں گے ۔
ادھر سالانہ امتحان سر پرتھے ۔ عمر ، علی کے لئے بہت پریشان تھاکیونکہ علی امتحان کی تیاری پر ذرا توجہ نہیں دے رہا تھا ۔عمر کے کہنے پر وہ کہتا کہ وہ نہ پڑھ کر بھی اس سے زیادہ نمبر حاصل کر لے گا ۔
عمر کو یہ سن کر بہت دکھ ہوا لیکن وہ دل لگا کر امتحان کی تیاری کرتا رہا ۔
امتحان کے بعد جب نتیجہ آیا تو عمر بہت اچھے نمبروں سے کامیاب ہوا اور علی فیل ہوگیا۔ علی بہت افسردہ اور شرمندہ تھا۔ اس کو اپنی غلطی کا احساس ہوگیا تھاکہ اس نے غرور میں آکر خود کے ساتھ ساتھ اپنے دوست کے ساتھ بھی غلط کیا ۔ عمر کو اپنی محنت کا پھل مل چکا تھا لیکن اسے علی کے لئے بھی دکھ ہورہا تھا ادھر علی نے عمر سے معافی مانگی اور اس نے اللہ تعالیٰ سے بھی معافی مانگی کہ وہ آئندہ کبھی غرور نہیں کرے گا اور دل لگا کر محنت کرے گے۔
Comments
Post a Comment